سورة الشعراء - آیت 144

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

تو تم اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سیدناصالح علیہ السلام کی اپنی قوم کوتبلیغ: قوم ثمود کا یہ علاقہ پہاڑوں کے دامن میں واقع تھا۔ وادیاں زرخیز تھیں، جا بجا میٹھے پانی کے چشمے موجود تھے، کھیتیاں اور باغات بکثرت تھے۔جن میں طرح طرح کے پھل اور كھجور پیدا ہوتی تھی۔جونرم،خوش نمامیٹھی اورخوش ذائقہ ہوتی تھیں۔ یہ لوگ پہاڑوں کو تراش کر وہ مکان بناتے تھے بلکہ خوبصورت سے خوبصورت اوراعلیٰ سے اعلیٰ مکان بنانے میں ہر کوئی ایک دوسرے پر سبقت لے جاناچاہتاتھااوراس سے ان کامقصداپنے ٹھاٹھ باٹھ اور شان وشوکت کامظاہرہ کرناہوتاتھا۔سیدناصالح علیہ السلام نے ان سے پوچھاکہ تمہاراکیاخیال ہے کہ تمہیں کبھی موت نہیں آئے گی جواس قدردنیاپرریجھ گئے ہواوراپنے پرورگارکوبالکل فراموش کردیاہے۔اللہ نے اگرتمہیں یہ نعمتیں دی ہیں توان کو ناشکری کی بناپروہ تم سے چھین بھی سکتاہے۔ پس تمہیں اللہ سے ڈرناچاہیے اورمیرے بتائے ہوئے راستے پرعمل کرناچاہیے تمہیں اپنے خالق،رازق اور محسن کی عبادت اوراس کی فرمانبرداری پوری توجہ سے کرنی چاہیے جس کانفع تمہیں دنیاوآخرت میں ملے گا تمہیں اپنے موجودہ سرداروں کی بات ہرگزنہ ماننی چاہیے یہ توحدوداللہ سے تجاوزکرگئے ہیں۔ توحید کی اتباع کو بھلا بیٹھے ہیں زمین میں فساد پھیلا رہے ہیں گناہ، نافرمانی، فسق و فجور میں خود لگے ہوئے ہیں اور دوسروں کو بھی اسی طرف بلا رہے ہیں۔ حق کی موافقت اور اتباع کر کے اصلاح کی کوشش نہیں کرتے۔