الْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ لِلرَّحْمَٰنِ ۚ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى الْكَافِرِينَ عَسِيرًا
اور اس دن صحیح طور پر ملک صرف رحمٰن کا ہی ہوگا اور یہ دن کافروں پر بڑا بھاری ہوگا
اس دن صرف اللہ ہی کی بادشاہت ہوگی ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لِمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ لِلّٰهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ﴾ (المومن: ۱۶) ’’آج ملک کس کے لیے ہے؟ صرف اللہ غالب وقہار کے لیے۔‘‘ ایک صحیح حدیث میں وارد ہے کہ: اللہ تعالیٰ آسمانوں کو اپنے داہنے ہاتھ میں لپیٹ لے گا اور زمینوں کو اپنے دوسرے ہاتھ میں لے لے گا، پھر فرمائے گا میں مالک ہوں میں فیصلہ کرنے والا ہوں، زمین کے بادشاہ کہاں ہیں؟ تکبر کرنے والے کہاں ہیں۔ (مسلم: ۲۷۸۷) وہ دن کفار پر بڑا بھاری ہو گا جس طرح مومن کے لیے قیامت کے دن کی مدت انتہائی مختصر اور آسان بنا دی جائے گی اتنی ہی کافر کے لیے یہ مدت طویل اور سخت تر ہوگی۔