سورة النور - آیت 17

يَعِظُكُمُ اللَّهُ أَن تَعُودُوا لِمِثْلِهِ أَبَدًا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اللہ تعالیٰ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ پھر کبھی بھی ایسا کام نہ کرنا اگر تم سچے مومن ہو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

پہلے تحقیق کرو پھر بولو: بھلے لوگوں کی شان میں کوئی برائی کا کلمہ بغیر تحقیق ہرگز نہ نکالنا چاہیے۔ برے خیالات، گندے الزامات اور شیطانی وسوسوں سے دُور رہنا چاہیے کبھی ایسے الفاظ یا کلمات زبان سے نہ نکالنے چاہئیں اور اگر دل میں کوئی ایسا وسوسۂ شیطانی پیدا بھی ہو تو زبان قابو میں رکھنی چاہیے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے میری امت کے دلوں میں پیدا ہونے والے وسوسوں سے درگزر فرما لیا ہے۔ جب تک کہ وہ زبان سے نہ کہیں یا عمل میں نہ لائیں۔ (بخاری: ۶۶۶۴، مسلم: ۱۲۷) تمہیں چاہیے تھا کہ ایسے بے ہودہ کلام کو سنتے ہی کہہ دیتے کہ ہم ایسی لغو بات سے اپنی زبان نہیں بگاڑتے، ہم سے یہ بےادبی نہیں ہو سکتی کہ اللہ کے خلیل اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجۂ مطہرہ کی نسبت کوئی ایسی لغو بات کہیں، اللہ کی ذات پاک ہے۔ دیکھو آئندہ کبھی ایسی حرکت نہ ہو۔ ورنہ ایمان کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ ہاں اگر کوئی شخص ایمان سے ہی کورا ہو تو وہ تو بے ادب، گستاخ اور بھلے لوگوں کی اہانت کرنے والا ہوتا ہی ہے۔