سورة المؤمنون - آیت 81

بَلْ قَالُوا مِثْلَ مَا قَالَ الْأَوَّلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

بلکہ ان لوگوں نے بھی ویسی ہی بات کہی جو اگلے کہتے چلے آئے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کفار مکہ سے جب بدوی لوگ پوچھتے کہ تم میں جو نبی پیدا ہوا ہے اس کی تعلیم کیا ہے؟ تو وہ کہہ دیتے۔ لکھی ہوئی حکایتیں، کہانیاں، یعنی دوبارہ جی اٹھنے کا وعدہ کب سے ہوتا چلا آ رہا ہے اور یہ بات وہ اس لیے کہتے تھے کہ انبیاء کی بنیادی اور اصولی تعلیم ایک ہی جیسی رہی ہے۔ ان کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ خود بھی تو وہی پرانی گھسی پٹی بات دہرا رہے ہیں جو ان کے آبا و اجداد انبیاء کی مخالفت میں کہتے چلے آئے ہیں کہ ’’جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا پھر ہمیں زندہ کر کے اٹھایا جائے گا؟‘‘ دلیل کے ساتھ انھیں کوئی نیا جواب میسر نہیں آ رہا، پھر کیا ان کے اقوال بھی پرانے افسانے ہی نہیں؟ جو محض تقلید آباء کے طور پر کہے جاتے ہیں۔