سورة الأنبياء - آیت 85

وَإِسْمَاعِيلَ وَإِدْرِيسَ وَذَا الْكِفْلِ ۖ كُلٌّ مِّنَ الصَّابِرِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل (١) (علیہم السلام) یہ سب صابر لوگ تھے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ذوالکفل نبی نہیں بزرگ تھے۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام، حضرت ابراہیم علیہ السلام کے فرزند تھے اور ادریس علیہ السلام کا ذکر بھی گزر چکا ہے۔ ذوالکفل بظاہر تو نبی ہی معلوم ہوتے ہیں کیونکہ نبیوں کے ذکر میں ان کا نام آیا ہے، بعض لوگ کہتے کہ یہ نبی نہ تھے بلکہ ایک صالح شخص تھے۔ اپنے زمانے کے بادشاہ تھے بڑے ہی عادل اور بامروت تھے۔ مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں یہ ایک نیک بزرگ تھے جنھوں نے اپنے زمانے میں نبی سے عہد وپیمان کیے اور ان پر قائم رہے۔ واللہ اعلم۔ آپ الیسع کے خلیفہ تھے آپ کا لقب ذوالکفل (صاحب نصیب) اور نام بشیر بن ایوب ہے۔ شام کا علاقہ ہی آپ کی دعوت کا مرکز رہا عمالقہ شاہ وقت بنی اسرائیل کا سخت دشمن تھا۔ آپ نے اس سے بنی اسرائیل کو آزاد کرایا پھر وہ بادشاہ بھی مسلمان ہو گیا اور حکومت آپ کے سپرد کی۔ جس کے نتیجہ میں شام کے علاقہ میں ایک دفعہ پھر خوب اسلام پھیلا۔