سورة طه - آیت 59
قَالَ مَوْعِدُكُمْ يَوْمُ الزِّينَةِ وَأَن يُحْشَرَ النَّاسُ ضُحًى
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
موسیٰ (علیہ السلام) نے جواب دیا کہ زینت اور جشن کے دن (١) کا وعدہ ہے اور یہ کہ لوگ دن چڑھے ہی جمع ہوجائیں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
موسیٰ علیہ السلام نے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے دو باتیں اور بھی کہہ ڈالیں۔ ایک تو یہ کہ مقابلہ صرف کھلے میدان میں ہی نہیں بلکہ سالانہ جشن کے دن ہونا چاہیے۔ جبکہ لوگ ہر طرف سے کھینچ کر دارالسلطنت میں میلہ دیکھنے آتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس مقابلہ کو دیکھ سکیں اور دوسرے یہ کہ مقابلہ دن کی روشنی میں ہو چاشت کے وقت تاکہ لوگوں کو اس مقابلہ دیکھنے میں اور حق و باطل میں تمیز کرنے میں کوئی شک و شبہ نہ رہے۔