سورة مريم - آیت 70

ثُمَّ لَنَحْنُ أَعْلَمُ بِالَّذِينَ هُمْ أَوْلَىٰ بِهَا صِلِيًّا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پھر ہم انھیں بھی خوب جانتے ہیں جو جہنم کے داخلے کے زیادہ سزاوار ہیں (١)۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جب تمام اول و آخر جمع ہو جائیں گے تو ہم ان میں سے بڑے بڑے مجرموں اور سرکشوں کو الگ کر لیں گے ان کے رئیس وامیر، اور بدیوں کو پھیلانے والے، ان کے یہ پیشوا انھیں شرک و کفر کی تعلیم دینے والے، انھیں اللہ کی نافرمانیوں کی طرف مائل کرنے والے علیحدہ کر لیے جائیں گے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿حَتّٰۤى اِذَا ادَّارَكُوْا فِيْهَا جَمِيْعًا قَالَتْ اُخْرٰىهُمْ لِاُوْلٰىهُمْ رَبَّنَا هٰٓؤُلَآءِ اَضَلُّوْنَا فَاٰتِهِمْ عَذَابًا ضِعْفًا مِّنَ النَّارِقَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ وَّ لٰكِنْ لَّا تَعْلَمُوْنَ﴾ (الاعراف: ۳۸) جب وہاں سب جمع ہو جائیں گے تو پچھلے لوگ پہلے لوگوں کی نسبت کہیں گے کہ ’’ہمارے پروردگار! ہم کو ان لوگوں نے گمراہ کیا تھا۔ سو ان کو دوزخ کا عذاب دگنا دے۔ (اللہ سب جانتا ہے کہ سب سے زیادہ عذابوں کا اور دائمی عذابوں کا اور جہنم کی آگ کا سزاوار کون کون ہے) فرمائے گا ہر ایک کے لیے دوہرا عذاب ہے، لیکن تمھیں علم نہیں۔‘‘