سورة البقرة - آیت 224

وَلَا تَجْعَلُوا اللَّهَ عُرْضَةً لِّأَيْمَانِكُمْ أَن تَبَرُّوا وَتَتَّقُوا وَتُصْلِحُوا بَيْنَ النَّاسِ ۗ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور اللہ تعالیٰ کو اپنی قسموں کا (اس طرح) نشانہ نہ بناؤ کہ بھلائی اور پرہیزگاری اور لوگوں کے درمیان کی اصلاح کو چھوڑ بیٹھو (١) اور اللہ تعالیٰ سننے والا اور جاننے والا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

عام طور پر لوگ غصے میں اس طرح کی قسمیں کھالیتے ہیں کہ میں فلاح کے ساتھ نیکی نہیں کروں گا۔ فلاں کے ساتھ نہ بولوں گا۔ بیوی سے اچھا سلوک نہ کروں گا۔ یا فلاں کو صدقہ نہیں دوں گا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ برائی کے کاموں میں اللہ کا نام استعمال نہ کرو اور اگر کسی نے ایسا کیا تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی ایسی قسم کو توڑ ڈالے اور اس کا کفارہ ادا کرے۔ (مسلم: ۱۶۵۰) چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ اگر تو کسی بات کی قسم کھالے پھر اس کے خلاف کرنا بہتر سمجھے تو اپنی قسم کا کفارہ ادا کرو اور جس کام کو بہتر سمجھے وہی کر۔