سورة الكهف - آیت 107
إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے کام بھی اچھے کئے یقیناً ان کے لئے فردوس (١) کے باغات کی مہمانی ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ پر ایمان رکھنے والے، رسولوں کو سچا ماننے والے، ان کی باتوں پر عمل کرنے والے بہترین جنتوں میں میں ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم اللہ سے جنت مانگو تو جنت الفردوس کا سوال کیا کرو۔ یہ سب اعلیٰ، سب سے عمدہ جنت ہے۔ اسی سے اور جنتوں کی نہریں بہتی ہیں۔ (بخاری: ۷۴۲۳) یہی ان کا مہمان خانہ ہوگا یہ یہاں ہمیشہ کے لیے رہیں گے نہ نکالے جائیں گے نہ وہاں سے نکلنے کا خیال آئے گا نہ اس سے بہتر کوئی اور جگہ ہو گی اور نہ وہاں کے رہنے سے گھبرائیں گے۔ کیونکہ ہر طرح کی عیش اور ایک پر ایک رحمت مل رہی ہوگی نہ طبیعت اُکتاتی ہے نہ دل بھرتا ہے۔