سورة الإسراء - آیت 30

إِنَّ رَبَّكَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ ۚ إِنَّهُ كَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یقیناً تیرا رب جس کے لئے چاہے روزی کشادہ کردیتا ہے اور جس کے لئے چاہے تنگ (١) یقیناً وہ اپنے بندوں سے باخبر اور خوب دیکھنے والا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ رزق دینے والا کشادگی کرنے والا، اپنی مخلوق کو تنگی میں ڈالنے والا جسے چاہے غنی کرے جسے چاہے فقیر کرے۔ اللہ ہی اپنی حکمتوں کا علیم ہے۔ تمھارے ہاتھ روکنے سے نہ تو تم غنی رہ سکتے ہو او رنہ ہی دینے سے فقیر ہو جاؤ گے رزق کی کمی بیشی اللہ کے ہاتھ میں ہے اس لیے خرچ کرنے میں تنگ دل نہ ہونا چاہیے۔ اللہ جانتا ہے کہ یہ رزق کسی محتاج کی دعاؤں سے مل رہا ہے۔ یا کس کس کا رزق تمھاری طرف منتقل ہو رہا ہے۔ لہٰذا تمھیں چاہیے کہ اپنے مال سے خرچ کرتے رہو اور ان کا حصہ انھیں ادا کرتے رہو۔