عَسَىٰ رَبُّكُمْ أَن يَرْحَمَكُمْ ۚ وَإِنْ عُدتُّمْ عُدْنَا ۘ وَجَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكَافِرِينَ حَصِيرًا
امید ہے کہ تمہارا رب تم پر رحم کرے۔ ہاں اگر تم پھر بھی وہی کرنے لگے تو ہم دوبارہ ایسا ہی کریں گے (١) اور ہم نے منکروں کا قید خانہ جہنم بنا رکھا ہے (٢)۔
دوبار کی انتہائی سرکشی اور اُس کی سزا کا ذکر کرنے کے بعد اب دور نبوی کے یہود کو تنبیہ کی جا رہی ہے کہ اگر تم نے اس نبی آخر الزمان علیہ السلام سے وہی سرکشی اور بغاوت جاری رکھی جو تم سابقہ انبیا سے کرتے رہے ہو تو پھر تمھیں ایسی ہی سزا ملے گی جو پہلے مل چکی ہے۔ اور ادھر تم نے سر اُٹھایا، ادھر ہم نے تمھارا سر کچلا، ادھر تم نے فساد مچایا ادھر ہم نے تمھیں برباد کیا۔ یہ تو ہوئی دنیوی سزا۔ ابھی آخرت کی زبردست اور غیر فانی سزا باقی ہے جہنم کافروں کے لیے قید خانہ ہے۔ جہاں سے وہ نہ نکل سکیں گے نہ چھوٹ سکیں گے ہمیشہ کے لیے ان کا اوڑھنا بچھونا یہی ہے۔ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، پھر بھی انھوں نے سر اُٹھایا اور بالکل فرمان الٰہی کو چھوڑا اور مسلمانوں سے ٹکرا گئے تو اللہ تعالیٰ نے اُمت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان پر غالب کیا اور انھیں ذلیل ہو کر جزیہ دینا پڑا۔ (تفسیر طبری)