وَلَا تَتَّخِذُوا أَيْمَانَكُمْ دَخَلًا بَيْنَكُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌ بَعْدَ ثُبُوتِهَا وَتَذُوقُوا السُّوءَ بِمَا صَدَدتُّمْ عَن سَبِيلِ اللَّهِ ۖ وَلَكُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ
اور تم اپنی قسموں کو آپس کی دغابازی کا بہانہ نہ بناؤ۔ پھر تمہارے قدم اپنی مضبوطی کے بعد ڈگمگا جائیں گے اور تمہیں سخت سزا برداشت کرنا پڑے گی کیونکہ تم نے اللہ کی راہ سے روک دیا اور تمہیں سخت عذاب ہوگا (١)
مسلمانوں کو دوبارہ مذکورہ عہدشکنی سے روکا جا رہا ہے کہ کہیں ایسانہ ہوکہ تمہاری اس اخلاقی پستی سے کسی قوم کے قدم ڈگمگا جائیں اور کافر تمہارا یہ رویہ دیکھ کر قبول اسلام سے رُک جائیں اوریوں تم اللہ کی راہ سے روکنے کے مجرم اورسزاکے مستحق بن جاؤ۔اللہ کو بیچ میں رکھ کرجووعدے کرو، اس کی قسمیں کھاکرجوعہدوپیمان ہوں انہیں دنیوی لالچ سے توڑدینایابدل دیناتم پرحرام ہے۔توساری دنیاحاصل ہوجائے تاہم اس حرمت کے مرتکب نہ بنو۔کیونکہ دنیا ہیچ ہے۔ اللہ کے پاس جوہے وہی بہترہے۔