سورة النحل - آیت 51

وَقَالَ اللَّهُ لَا تَتَّخِذُوا إِلَٰهَيْنِ اثْنَيْنِ ۖ إِنَّمَا هُوَ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ فَإِيَّايَ فَارْهَبُونِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اللہ تعالیٰ ارشاد فرما چکا ہے کہ دو معبود نہ بناؤ۔ معبود تو صرف وہی اکیلا ہے (١) پس تم سب میرا ہی ڈر خوف رکھو۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ہر چیز کا واحد مالک وہی ہے۔ اللہ واحد کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ لاشریک ہے۔ وہ ہر چیز کا خالق اور پالنہار ہے۔ اگر آسمان و زمین میں دو معبود ہوتے تو نظام عالم قائم ہی نہیں رہ سکتاتھا، یہ فساد و خرابی کاشکار ہوچکاہوتا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لَوْ كَانَ فِيْهِمَا اٰلِهَةٌ اِلَّا اللّٰهُ لَفَسَدَتَا﴾ (الانبیاء: ۲۲) ’’اگر آسمان وزمین میں سوائے اللہ تعالیٰ کے اور بھی معبود ہوتے تو یہ دونوں درہم برہم ہوجاتے۔‘‘ اس لیے دو خداؤں کاعقیدہ جن کے مجوسی حامل رہے ہیں یا بہت سارے معبودوں کاعقیدہ، جس کے اکثر مشرکین قائم رہے ہیں یہ سب باطل ہیں۔ جب کائنات کاخالق ایک ہے اور وہی بلاشرکت غیرے تمام کائنات کانظم ونسق چلا رہاہے تو معبود بھی وہی اکیلاہے۔ دو یا دوسے زیادہ نہیں ہیں۔ اسی کی عبادت و اطاعت دائمی اور لازم ہے۔‘‘ چنانچہ ارشاد ہے: ﴿فَاعْبُدِ اللّٰهَ مُخْلِصًا لَّهُ الدِّيْنَ۔ اَلَا لِلّٰهِ الدِّيْنُ الْخَالِصُ﴾ (الزمر: ۲۔ ۳) ’’پس اللہ کی عبادت کرو، اسی کے لیے بندگی کو خالص کرتے ہوئے، خبردار، اسی کے لیے خالص بندگی ہے۔ ‘‘