سورة الحجر - آیت 78

وَإِن كَانَ أَصْحَابُ الْأَيْكَةِ لَظَالِمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ایک بستی کے رہنے والے بھی بڑے ظالم تھے (١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اصحاب الایکہ کون تھے۔ ’’أیکَہٗ‘‘ گھنے درخت کو کہتے ہیں۔ اس بستی میں گھنے درخت ہوں گے اس لیے انھیں اصحاب الایکہ (بن یاجنگل) والے کہاگیاہے ۔ مراد اس سے قوم شعیب ہے اور ان کازمانہ حضرت لوط علیہ السلام کے بعد ہے اور ان کاعلاقہ حجاز اور شام کے درمیان قوم لوط علیہ السلام کی بستیوں کے قریب ہی تھا ۔ اسے مدین کہاجاتاہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے یا پوتے کانام تھا اور اسی کے نام پر اس جگہ کا نام پڑ گیا ان کا ظلم یہ تھاکہ اللہ کے ساتھ شرک کرتے تھے ۔ راہزنی ان کاشیوا، اور کم تولنا اور کم ناپنا ان کا وتیرہ تھا۔ ان پر جب عذاب آیا تو ایک تو بادل ان پر سایہ فگن ہوگیا پھر چنگھاڑ اوربھونچال نے مل کر انھیں تباہ کردیا۔