وَنَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِم مِّنْ غِلٍّ إِخْوَانًا عَلَىٰ سُرُرٍ مُّتَقَابِلِينَ
ان کے دلوں میں جو کچھ رنجش و کینہ تھا، ہم سب کچھ نکال دیں گے (١) وہ بھائی بھائی بنے ہوئے ایک دوسرے کے آمنے سامنے تختوں پر بیٹھے ہونگے۔
جنت میں داخلہ سے پہلے دلوں کی صفائی: دنیا کی زندگی میں نیک لوگوں کے درمیان بعض غلط فہمیوں کی بنا پر کچھ رنجش اور ناراضگی دلوں میں رہ بھی گئی ہوگی تو جنت میں داخل ہونے سے پہلے پہلے ایسی سب چیزیں اللہ تعالیٰ دلوں سے نکال دے گا اور وہ بھائی بھائی بن کر جنت میں داخل ہوں گے ۔ پچھلی سب باتیں دلوں سے محو کردی جائیں گی۔ سید نا علی رضی اللہ عنہ نے یہی آیت پڑھ کر فرمایاتھاکہ مجھے اُمید ہے کہ اللہ میرے عثمان، طلحہ اور زبیر رضی اللہ عنہم کے درمیان صفائی کرادے گا ۔ واضح رہے کہ یہ چاروں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ان چھ رکنی کمیٹی کے ممبر تھے جو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی وفات سے پیشتر نئے خلیفہ کے انتخاب کے سلسلہ میں تشکیل دی تھی اور یہ رنجش بعض غلط فہمیوں کی بنا پر پیداہوگئی تھی ۔