سورة الحجر - آیت 13

لَا يُؤْمِنُونَ بِهِ ۖ وَقَدْ خَلَتْ سُنَّةُ الْأَوَّلِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

وہ اس پر ایمان نہیں لاتے اور یقیناً اگلوں کا طریقہ گزرا ہوا ہے (١)۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کافروں کی ایمان نہ لانے کی کٹ حجتیاں: جس طرح منکرین حق اللہ کی آیات کامذاق اڑاتے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں کہ یہ محض جادو ہے کبھی کسی معجزہ کامطالبہ کرتے ہیں۔ کبھی فرشتوں کے نزول کا، کبھی بشر ہونے کی بنا پر،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا انکار کرتے ہیں ۔ ان کی باطل پرستی کی تو یہ کیفیت ہے کہ بالفرض اگر ان کے لیے آسمان کادروازہ کھول دیا جائے او رانھیں وہاں چڑھادیا جائے تو بھی یہ حق کو حق کہہ کر نہ دیں گے بلکہ اس وقت بھی کہیں گے کہ ہماری نظر بندکردی گئی ہے ۔ جادو کردیا گیا ہے ۔ نگاہ چھین لی گئی، دھوکا ہو رہاہے ۔ بیوقوف بنایاجارہاہے۔ ان ایسی آیات کو نازل کرنے کا اہم مقصد نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کو تسلی دیناہے۔ جو سخت سنگین حالات سے دوچار تھے یہ تیرہ سال کاطویل عرصہ تھا، لہٰذا ایسی آیات کانزول بھی وقتاً فوقتاً بہ تکرار ہوتارہا۔