وَجَعَلُوا لِلَّهِ أَندَادًا لِّيُضِلُّوا عَن سَبِيلِهِ ۗ قُلْ تَمَتَّعُوا فَإِنَّ مَصِيرَكُمْ إِلَى النَّارِ
انہوں نے اللہ کے ہمسر بنا لئے کہ لوگوں کو اللہ کی راہ سے بہکائیں۔ آپ کہہ دیجئے کہ خیر مزے کرلو تمہاری باز گشت تو آخر جہنم ہی ہے (١)۔
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے جب آپ سے سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ دونوں قریش کے بدکار ہیں۔ میرے ماموں اور تیرے چچا ۔ میرے ننھیال والے تو بدر کے دن ناپید ہوگئے اور تیرے چچا والوں کو اللہ نے مہلت دے رکھی ہے ۔ یہ جہنم میں جائیں گے جو بری جگہ ہے۔ انہوں نے خود شرک کیا، دوسروں کو شرک کی طرف بلایا۔ اے نبی! تم ان سے کہہ دو کہ دنیا میں کچھ کھاپی لو، پہن اوڑھ لو،آخر ٹھکانہ تو تمہارا جہنم ہے۔ جیسے اللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ ہم انھیں یونہی ساآرام دے دیں گے پھر سخت عذابوں کی طرف بے بس کردیں گے ۔ دنیاوی نفع اگرچہ ہوگا لیکن لوٹیں گے تو ہماری ہی طرف اس وقت ہم انھیں کفر کی وجہ سے سخت عذاب کریں گے۔ (ابن کثیر: ۳/ ۹۱) ایک روایت میں ہے کہ بنو مغیرہ تو بدر میں ہلاک ہوئے اور بنو اُمیہ کو کچھ دنوں کافائدہ مل گیا۔ (حاکم: ۳۵۲)