أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۚ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَأْتِ بِخَلْقٍ جَدِيدٍ
کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کو بہترین تدبیر کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ اگر وہ چاہے تو تم سب کو فنا کر دے اور نئی مخلوق لائے۔
یعنی زمین وآسمان اور اس کائنات کو حکمت و مصلحت کے ساتھ پیدا کیا ۔ تو انسان کی پیدائش مجھ پر کیا مشکل ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اَوَ لَمْ يَرَ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰهُ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا هُوَ خَصِيْمٌ مُّبِيْنٌ۔ وَ ضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّ نَسِيَ خَلْقَهٗ قَالَ مَنْ يُّحْيِ الْعِظَامَ وَ هِيَ رَمِيْمٌ۔ قُلْ يُحْيِيْهَا الَّذِيْ اَنْشَاَهَا اَوَّلَ مَرَّةٍ وَ هُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيْمُ﴾ (یٰسٓ: ۷۷۔ ۷۹) ’’کیا انسان نے نہیں دیکھاکہ ہم نے اسے نطفے سے پیداکیا پھر وہ جھگڑالو بن بیٹھا ہمارے سامنے مثالیں بیان کرنے لگااور اپنی پیدائش بھول گیا اور کہنے لگاان بوسیدہ ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا۔ کہہ دووہی اللہ جس نے انھیں اول بار پیداکیا۔ وہ ہر چیز کی پیدا ئش کا خالق ہے۔‘‘