وَقَدْ مَكَرَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَلِلَّهِ الْمَكْرُ جَمِيعًا ۖ يَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ ۗ وَسَيَعْلَمُ الْكُفَّارُ لِمَنْ عُقْبَى الدَّارِ
ان سے پہلے لوگوں نے بھی اپنی مکاری میں کمی نہ کی تھی، لیکن تمام تدبیریں اللہ ہی کی ہیں، (١) جو شخص جو کچھ کر رہا ہے اللہ کے علم میں ہے (٢) کافروں کو ابھی معلوم ہوجائے گا (اس) جہان کی جزا کس کے لئے ہے؟
یعنی مشرکین مکہ سے قبل بھی لوگ رسولوں کے مقابلے میں مکر کرتے رہے ہیں لیکن اللہ کی تدبیر کے آگے ان کی کوئی تدبیر اور حیلہ کارگر نہیں ہوا اسی طرح آئندہ بھی ان کاکوئی مکر اللہ کی مشیت کے سامنے نہیں ٹھہر سکے گا۔ ان منکرین حق کو جلد ہی پتا چل جائے گا کہ انجام بخیر کس فریق کے حق میں ہوتاہے۔ اور جو کچھ یہ لوگ اسلام کو ختم کرنے کے لیے تدبیریں کررہے ہیں وہ سب اللہ کے علم میں ہیں اور ان کا توڑ وہ خوب جانتاہے۔