سورة یونس - آیت 55

أَلَا إِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۗ أَلَا إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یاد رکھو کہ جتنی چیزیں آسمانوں میں اور زمین میں ہیں سب اللہ ہی کی ملک ہیں۔ یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے۔ لیکن بہت سے آدمی علم نہیں رکھتے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ان آیات میں آسمان و زمین کی ملکیت و حاکمیت وعدہ الٰہی برحق، زندگی اور موت پر اس کا اختیار اور سب اس کے حضور حاضر ہونے کا بیان ہے۔ جس سے مقصود گزشتہ باتوں ہی تائید و توضیح ہے کہ جو ذات اتنے اختیارات کی مالک ہے۔ اس کی گرفت سے بچ کر کوئی کہاں جا سکتا ہے؟ اور اس نے حساب کتاب کے لیے ایک دن مقرر کیا ہوا ہے اسے کون ٹال سکتا ہے۔ یقینا اللہ کا وعدہ سچا ہے وہ ایک دن ضرور آئے گا اور ہر نیک و بد کو اُس کے عملوں کے مطابق جزا و سز دی جائے گی۔