سورة التوبہ - آیت 20

الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ أَعْظَمُ دَرَجَةً عِندَ اللَّهِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جو لوگ ایمان لائے، ہجرت کی، اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کیا وہ اللہ کے ہاں بہت بڑے مرتبہ والے ہیں، اور یہی لوگ مراد پانے والے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اجر، رحمت اور رضائے الٰہی: پہلی آیت میں تین چیزوں کا ذکر تھا ایمان جہاد اور ہجرت ان تین اعمال کے بدلے تین طرح کی بشارت دی گئی۔ (۱)رحمت۔ (۲)اللہ کی رضا۔ (۳) ہمیشہ کے لیے جنت میں قیام اللہ کی رحمت تو ایمان کی وجہ سے ہوگی۔ (۴)جس طرح سب اعمال سے افضل اللہ کی راہ میں اپنی جان و مال کی قربانی پیش کرنا ہے اسی طرح جنت کی سب نعمتوں سے بڑی نعمت اللہ کی رضا مندی ہے ۔ ہجرت کے عوض اپنا گھر بار چھوڑا اسکے بدلے اس سے بہتر گھر ملے گا جس میں ہر طرح کی نصیحتیں ہونگی یقینا اللہ کے ہاں بڑا اجر ہے۔