سورة التوبہ - آیت 10
لَا يَرْقُبُونَ فِي مُؤْمِنٍ إِلًّا وَلَا ذِمَّةً ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُعْتَدُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یہ تو کسی مسلمان کے حق میں کسی رشتہ داری کا یا عہد کا مطلق لحاظ نہیں کرتے، یہ ہیں ہی حد سے گزرنے والے (١)
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
خلاصہ تفسیر مشرکوں کے اعمال تو بہت ہی بُرے ہیں یہ تو مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے ہی درپے ہیں۔ نہ انھیں رشتہ داری کا خیال ہے اور نہ معاہدے کا پاس، یہ حد سے تجاوز کر گئے ہیں ہاں اب بھی سچی توبہ اور نماز کی پابندی انھیں تمہارا بناسکتی ہے۔ بزار کی روایت میں ہے کہ جو دنیا اس حال میں چھوڑے کہ اللہ کی عبادتیں خلوص سے کر رہا ہے۔ اسکے ساتھ کسی کو شریک نہ بناتا ہو، نماز اور زکوٰۃ کا پابند ہو تو اللہ اس سے خوش ہوکر ملے گا۔ (تفسیر حاکم: ۲/ ۲۔ ۳۳۱)