لَّوْلَا كِتَابٌ مِّنَ اللَّهِ سَبَقَ لَمَسَّكُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ
اگر پہلے ہی سے اللہ کی طرف سے بات لکھی ہوئی نہ ہوتی (١) تو جو کچھ تم نے لے لیا ہے اس بارے میں تمہیں کوئی بڑی سزا ہوتی۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اگر پہلے سے ہی اللہ کی کتاب میں تمہارے لیے مال غنیمت حلال نہ لکھا ہوا ہوتا اور ہمارا یہ دستور نہیں کہ جب تک ہم بیان نہ کردیں عذاب نہیں دیا کرتے، اس لیے تم نے فدیہ لیکر کوئی ناجائز کام نہیں کیا، اگر ایسا ہوتا تو فدیہ لینے کی وجہ سے تمہیں عذاب عظیم پہنچتا ہے۔ اُم الکتاب میں تمہارے لیے مال غنیمت کی حلت لکھی جاچکی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں مجھے پانچ چیزیں دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں۔ (۱)مہینے بھر کے فاصلے تک میری مدد رُعب سے کی گئی۔ (۲)میرے لیے ساری زمین مسجد اور پاک کرنے والی بنادی گئی۔ (۳)مجھ پر غنیمتیں حلال کی گئیں جو مجھ سے پہلے کسی پر حلال نہ تھیں۔ (۴)مجھے شفاعت عطا فرمائی گئی۔ (۵)ہر نبی اپنی قوم کی طرف ہی بھیجا جاتا تھا لیکن میں عام لوگوں کی طرف پیغمبر بناکر بھیجا گیا ہوں۔ (بخاری: ۳۳۵، مسلم: ۵۲۱)