سورة الانفال - آیت 2

إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

بس ایمان والے تو ایسے ہوتے ہیں جب اللہ تعالیٰ کا ذکر آتا ہے تو ان کے قلوب ڈر جاتے ہیں اور جب اللہ تعالیٰ کی آیتیں ان کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو وہ آیتیں ان کے ایمان کو اور زیادہ کردیتی ہیں اور وہ لوگ اپنے رب پر توکل کرتے ہیں (١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سچے مومن کی علامات: مومن میں پائی جانے والی علامات یہ ہیں (1) جب ان کے تنا زعات کے درمیان اللہ کا ذکر یا اُسکا حکم آجائے توان کے دل دہل جاتے ہیں اور وہ اسکی نا فرمانی سے کانپ اٹھتے ہیں۔ (2) جب ان پر اللہ کے احکامات بیان كیے جائیں تو بسر و چشم اسکی اطاعت کرتے ہیں، جس سے ان کے ایمان میں مزید اضافہ ہوتا ہے،اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ایمان ایک ہی حالت میں نہیں رہتا فرمانبرداری سے اس میں اضافہ اور نافرمانی کرنے سے اس میں کمی ہوتی ہے۔ (3) جس کام کا انھیں حکم دیا جاتا ہے وہ ظاہری اسباب اختیار کرنے کے بعد بھروسہ اللہ کی ذات پر ہی کرتے ہیں ۔