سورة الاعراف - آیت 174
وَكَذَٰلِكَ نُفَصِّلُ الْآيَاتِ وَلَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ہم اسی طرح آیات کو صاف صاف بیان کرتے ہیں تاکہ وہ باز آجائیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی معرفت حق کے جو نشانات انسان کے اپنے نفس میں مو جود ہیں ان کو صاف صاف بتا دیے ہیں، مثلاً عہد الست، انسان کواللہ کی فطرت پر پیدا کیا، اچھائی اور بُرائی نفس میں رکھ دی گئی انسان جب کوئی بُرا کام کرتا ہے، تو دل میں کھٹک پیدا ہوتی ہے، بھلائی کا کام کرے تو دل کو سکون ملتا ہے، اور یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ نے اس لیے کیا کہ انسان بغاوت و انحراف کی روش چھوڑکر بندگی اور اطاعت کے رویہ کی طرف پلٹ آئیں۔