وَقَطَّعْنَاهُمْ فِي الْأَرْضِ أُمَمًا ۖ مِّنْهُمُ الصَّالِحُونَ وَمِنْهُمْ دُونَ ذَٰلِكَ ۖ وَبَلَوْنَاهُم بِالْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
اور ہم نے دنیا میں ان کی مختلف جماعتیں کردیں۔ بعض ان میں نیک تھے اور بعض ان میں اور طرح کے تھے اور ہم ان کو خوش حالیوں اور بد حالیوں سے آزماتے رہے شاید باز آجائیں (١)۔
اسلافِ یہود کاکردار، ہم نے بنی اسرائیل کو مختلف فرقے اور گروہ کر کے زمین میں پھیلا دیا( جس میں آجکل مسلمان بھی مبتلاہیں )جس سے قوم کی ساکھ ختم ہو جاتی ہے، اُمت کی وحد ت پارہ پارہ ہو جاتی ہے،اور دنیا کی نظروں میں وہ حقیربن جاتی ہے، بنی اسرائیل میں بھی کچھ لوگ نیک تھے اور کچھ دوسری طرح کے تھے، اللہ تعالیٰ نے انھیں سختی، نرمی خوف، لالچ عافیت غرض ہر طرح پر کھ لیا تا کہ وہ اپنی برائیوں کو چھوڑ دیں، اور میری طرف پلٹ آئیں۔