سورة الاعراف - آیت 52

وَلَقَدْ جِئْنَاهُم بِكِتَابٍ فَصَّلْنَاهُ عَلَىٰ عِلْمٍ هُدًى وَرَحْمَةً لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور ہم نے ان لوگوں کے پاس ایک ایسی کتاب پہنچا دی جس کو ہم نے اپنے علم کامل سے بہت واضح کر کے بیان کردیا (١) وہ ذریعہ ہدایت اور رحمت ان لوگوں کے لئے ہے جو ایمان لائے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کتاب اللہ کی رحمت ہے: اللہ تعالیٰ اہل جہنمیوں کے بارے میں ہی فرمارہے ہیں کہ ہم نے تو اپنے علم کامل کے مطابق ایسی کتاب بھیج دی تھی جس میں ہر چیز کو کھول کر بیان کردیا تھا کہ نیکو کاروں کا انجام ایسا ہوگا اور بدکاروں کا انجام ایسا ہوگا، روز آخرت بھی یقینی ہے اور سزا و جزا بھی مل کے رہے گی، مگر اس کتاب سے جن لوگوں نے فائدہ نہیں اٹھایا تو ان کی بد قسمتی، ورنہ جو لوگ اس کتاب پر ایمان لے آئے وہ ہدایت و رحمت الٰہی سے فیض یاب ہوئے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مَا كُنَّا مُعَذِّبِيْنَ حَتّٰى نَبْعَثَ رَسُوْلًا﴾ (بنی اسرائیل: ۱۵) ’’جب تک ہم رسول بھیج کر اتمام حجت نہیں کردیتے ہم عذاب نہیں دیتے۔‘‘ کتاب بھیج کر ہم نے یہ اہتمام کردیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں۔ (۱) اللہ کی کتاب۔ (۲) رسول اللہ کی سنت جو ان پر مضبوطی سے عمل کرے گا کبھی گمراہ نہیں ہوگا۔‘‘ (مسلم: ۱۵۹۴)