سورة الهمزة - آیت 1
وَيْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
بڑی خرابی ہے ہر ایسے شخص کی جو عیب ٹٹولنے والا غیبت کرنے والا ہو۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
تفسیر وتشریح۔ (١) یہ سورۃ مکی ہے اس سورۃ میں اخلاقی برائیوں کی مذمت کی گئی ہے جوجاہلی معاشرے میں پائی جاتی تھیں۔ اور آخرت میں ان لوگوں کا جو انجام ہوگا اس کا منظر پیش کیا گیا ہے۔ (٢) ہمز اور لمز کے تقریبا ایک ہی معنی ہیں۔ یعنی کسی کی تحقیر کرنا اور اس کے نسب پر طعنہ زنی کرنا اور پیٹھ پیچھے اس کی برائی بیان کرنا۔ اس قسم کے اخلاق کے عادی مجرم کو ہمزہ اور لمزہ کہا جاتا ہے۔