سورة الطارق - آیت 4
إِن كُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَيْهَا حَافِظٌ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
کوئی ایسا نہیں جس پر نگہبان فرشتہ نہ ہو (١)
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٢) نگہبان سے مراد اللہ تعالیٰ کی ذات ہے جو آسمان وزمین کی ہر چھوٹی اور بڑی چیز کی حفاظت کررہی ہے اس کے بعد انسان کو دعوت دی ہے کہ وہ خود اپنی ہستی پر غور کرے کہ وہ کس طرح پیدا کیا گیا ہے باپ کے جسم سے اربوں جرثوموں میں سے ایک جرثومے اور ماں کے اندرسے نکلنے والے بکثرت بیضوں میں سے ایک بیضے کا انتخاب کرکے دونوں کو کسی وقت جوڑ دیتا ہے اور اس سے ایک خاص انسان کا استقرار حمل ہوجاتا ہے پھر اسکی مسلسل نگہبانی کرتا ہے وہی ذات اس کو دوبارہ پیدا کرنے پر بھی قادر ہے۔