سورة الإنسان - آیت 2

إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن نُّطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَّبْتَلِيهِ فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعًا بَصِيرًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

بیشک ہم نے انسان کو ملے جلے نطفے سے امتحان کے لئے (١) پیدا کیا اور اس کو سنتا دیکھتا بنایا (٢)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٣)، نطفۃ امشاج،(آیت نمبر ٢) سے مراد یہ ہے کہ انسان کی پیدا ئش مرد اور عورت کے دوالگ الگ نطفوں سے نہیں ہوئی بلکہ دونوں نطفے جب مل کر ایک ہوگئے تب اس مرکب نطفے سے انسان پیدا ہوا۔ (٤) اس پر رواہ عمل کھول دی، کہ یا تو خدا کی دی ہوئی قوتیں کام میں لائے اور فلاح وسعادت کی راہ اختیار کرے یاان سے کام نہ لے اور گمراہ ہوجائے۔