سورة نوح - آیت 1
إِنَّا أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَىٰ قَوْمِهِ أَنْ أَنذِرْ قَوْمَكَ مِن قَبْلِ أَن يَأْتِيَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یقیناً ہم نے نوح (علیہ السلام) کو ان کی قوم کی طرف (١) بھیجا کہ اپنی قوم کو ڈرا دو (اور خبردار کردو) اس سے پہلے کہ ان کے پاس دردناک عذاب آجائے (٢)
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٢) حضرت نوح (علیہ السلام) کی بعثت کا مقصد قوم کو ان کی گمراہیوں اور اخلاقی خرابیوں پر متنبہ کرنا، ایک اللہ کی عبادت کی طرف دعوت دینا، اللہ تعالیٰ سے ڈرانا اور پیغمبر کی اطاعت اختیار کرنے کا حکم دینا تھا۔ چنانچہ حضرت نوح (علیہ السلام) نے اپنی قوم کو ڈرایا اور ساڑھے نوسو سال تک انہیں توحید کی طرف دعوت دی لیکن جب قوم نہ مانی اور اللہ کی طرف سے بھی حضرت نوح کو بتادیا گیا، انہ لن یومن من قومک الامن قد آمن)۔ تو حضرت نوح (علیہ السلام) نے یہ دعا کی جواوپر مذکور ہے۔