سورة النجم - آیت 23

إِنْ هِيَ إِلَّا أَسْمَاءٌ سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَاؤُكُم مَّا أَنزَلَ اللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ ۚ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ وَمَا تَهْوَى الْأَنفُسُ ۖ وَلَقَدْ جَاءَهُم مِّن رَّبِّهِمُ الْهُدَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

دراصل یہ صرف نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے ان کے لئے رکھ لئے ہیں اللہ نے ان کی کوئی دلیل نہیں اتاری۔ یہ لوگ صرف اٹکل کے اور اپنی نفسانی خواہشوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور یقیناً ان کے رب کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی ہے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٢) مشرکین مکہ ان بتوں کو خدا کی بیٹیاں قرار دیتے اور ان کو الوہیت کا مقام دے کر ان کی پوجا کرتے، قرآن مجید نے بتایا کہ وہ بے ہودہ عقیدہ ایجاد کرتے وقت تم نے یہ سوچا کہ تم اپنے لیے تولڑکی کو ذلت سمجھتے ہو اور نرینہ اولاد پسند کرتے ہو اور اللہ تعالیٰ کے لیے لڑکیاں تجویز کرتے ہو؟ اسی طرح یہ لوگ محض وہم گمان کی پیروی کرتے ہوئے فرشتوں کو بھی اللہ کی بیٹیاں قرار دیتے ہیں اور انہیں اپنا سفارشی مانتے ہیں۔