سورة الزخرف - آیت 53

فَلَوْلَا أُلْقِيَ عَلَيْهِ أَسْوِرَةٌ مِّن ذَهَبٍ أَوْ جَاءَ مَعَهُ الْمَلَائِكَةُ مُقْتَرِنِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اچھا اس پر سونے کے کنگن کیوں نہیں آپڑے (١) یا اس کے ساتھ پر باندھ کر فرشتے ہی آجاتے (٢)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٤) جس طرح کفار مکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حقیر سمجھ کرآپ کی دعوت کا مذاق اڑارہے ہیں اسی طرح فرعونیوں نے حضرت موسیٰ کا مذاق اڑایا تھا چنانچہ حضرت موسیٰ کے معجزات دیکھ کر جب فرعون تنگ آگیا تو اس نے اپنی قوم کو بے وقوف بنانے کی وہی طرز اختیار کی تھی جو آج کفار قریش نے نبی کے مقابلہ اختیار کررکھی ہے یعنی یہ قلاش ہے اگر یہ سچا ہے تو سونے کے کنگن پہن کر دکھائے یا فرشتوں کو فوج اس کے ہم رکاب ہو۔