سورة الشورى - آیت 7

وَكَذَٰلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَىٰ وَمَنْ حَوْلَهَا وَتُنذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَيْبَ فِيهِ ۚ فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَفَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اس طرح ہم نے آپ کی طرف عربی قرآن کی وحی کی ہے (١) تاکہ آپ مکہ والوں کو اور اس کے آس پاس کے لوگوں کو خبردار کردیں اور جمع ہونے کے دن (٢) جس کے آنے میں کوئی شک نہیں ڈرا دیں۔ ایک گروہ جنت میں ہوگا اور ایک گروہ جہنم میں ہوگا۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٥) دین اسلام یادین محمدی کیا ہے؟ یہی کہ اللہ تعالیٰ خالق کائنات اور مالک حقیقی ہے اور انسانوں کے درمیان حق اور ناحق کا فیصلہ کرنا بھی اللہ تعالیٰ ہی کے اختیار میں ہے اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کوشارع بننے کا حق نہیں ہے جس طرح تمام تکوینی امور اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں اسی طرح تشریعی اختیارات بھی اسی کو حاصل ہیں اس لیے اللہ تعالیٰ نے ابتداہی سے انسان کے لیے ایک دین مقرر کردیا ہے اور اسی دین کی طرف دعوت دینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے انبیاء مبعوث فرمائے ہیں۔