سورة غافر - آیت 85

فَلَمْ يَكُ يَنفَعُهُمْ إِيمَانُهُمْ لَمَّا رَأَوْا بَأْسَنَا ۖ سُنَّتَ اللَّهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ فِي عِبَادِهِ ۖ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْكَافِرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

لیکن ہمارے عذاب کو دیکھ لینے کے بعد ان کے ایمان نے انہیں نفع نہ دیا۔ اللہ نے اپنا معمول یہی مقرر کر رکھا ہے جو اس کے بندوں میں برابر چلا آرہا ہے (١) اور اس جگہ کافر خراب و خستہ ہوئے۔ (٢)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١١) اس سورۃ کے خاتمہ پر کفار مکہ کو گزشتہ اقوام کے وقائع اور ان کے انجام پر غور کرکے عبرت حاصل کرنے کی ترغیب دلائی کہ وہ تم سے زیادہ دنیوی جاہ وجلال کے مالک تھے اور انہیں اپنے علم وفلسفہ پر بہت ناز تھا، جس کے گھمنڈ میں آکرانہوں نے انبیاء کے لائے ہوئے علوم کو جھٹلایا تو اللہ کے عذاب میں گرفتار ہوگئے اور پھر ان کی توبہ وانابت سے بھی انہیں کچھ فائدہ نہ دیا۔