سورة سبأ - آیت 54

وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِم مِّن قَبْلُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا فِي شَكٍّ مُّرِيبٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ان کی چاہتوں اور ان کے درمیان پردہ حائل کردیا گیا (١) جیسے کہ اس سے پہلے بھی ان جیسوں کے ساتھ کیا گیا (٢) وہ بھی (انہی کی طرح) شک و تردد میں پڑے ہوئے تھے۔ (٣)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٣) آج جو لوگ کفر کررہے ہیں پیغمبروں کی تکذیب کررہے ہیں اور ان پر طرح طرح کے الزام لگارہے ہیں قیامت کے دن یہ لوگ اپنے ایمان کا اظہار کریں گے حالانکہ اب ایمان کیسا ؟ وہ موقع نکل گیا جب ایمان لاکر اپنے آپ کو بچاسکتے تھے یہ موقع دنیا میں حاصل تھا قیامت کے دن ان کی یہ آرزو پوری نہ ہوگی۔