سورة الروم - آیت 60
فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ وَلَا يَسْتَخِفَّنَّكَ الَّذِينَ لَا يُوقِنُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
پس آپ صبر کریں (١) یقیناً اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ آپ کو وہ لوگ ہلکا (بے صبرا) نہ کریں (٢) جو یقین نہیں رکھتے۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١٥) سورۃ کی آخری آیت میں پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو صبر واستقامت اور حوصلہ مندی سے کام لینے کی تلقین کی گئی ہے اور حکم دیا ہے کہ دعوت واصلاح کے کام میں لگے رہیے، اللہ تعالیٰ نے جو فتح ونصرت کا وعدہ فرمایا ہے وہ پورا ہوکررہے گا، اس لیے آپ ان کی تضحیک واستہزاء کی وجہ سے اپنے مقام سے جنبش نہ کریں، گویا دعوت واصلاح کا کام کرنے والوں کو دل برداشتہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ صبر وتحمل سے تکالیف کو برادشت کرنا چاہیے۔