وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِينَ
اور جو لوگ ہماری راہ میں مشقتیں برداشت کرتے ہیں (١) ہم انھیں اپنی راہیں ضرور دکھا دیں گے (٢) یقیناً اللہ نیکوکاروں کا ساتھی ہے (٣)
(٢٣) ہم بھی ان پر اپنی راہیں کھول دین گے یعنی نیکی کے راستے پر چلنے کی زیادہ توفیق دیں گے۔ ہدایت کے چار مرتبے ہوتے ہیں، یعنی ہدایت وجدان، ہدایت حواس، ہدایت عقل اور ہدایت وحی، پہلے دو مرتبوں میں انسان اور حیوان مشترک ہیں، جوہرعقل اس قوت کی ایک ترقی یافتہ حالت ہے جس نے حیوانات میں وجدان اور حواس کی روشنی پیدا کردی، عقل کی ہدایت نہ تو ہر حال میں کافی ہے اور نہ موثر۔ لہذا اللہ کی ربوبیت نے ایک چوتھے مرتبہ ہدایت کا سامان کردیا، یہی مرتبہ ہدایت ہے جسے وہ وحی ونبوت کی ہدایت سے موسوم کرتا ہے انسان کی روحانی سعادت وشقاوت وحی نبوت کی ہدایت سے ہی متعلق ہے۔