سورة العنكبوت - آیت 1

لم

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

ا لم

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تفسیر وتشریح۔ (١) یہ سورۃ بھی مکی ہے اور اس دور کی تنزیلات سے ہے جب کہ مسلمان مصائب وآلام کے دور سے گزر رہے تھے اور دعوت اسلامی کا قبول کرلینے کی وجہ سے دردناک اذیتوں سے دوچار ہورہے تھے، اس لیے ابتداء میں پیروان دعوت حق کو آگاہ کردیا کہ مومن ہونے کے لیے صرف یہی کافی نہیں کہ تم ایمان کا اقرار کرلیا اور جنتی ہوگئے بلکہ پیغام حق کی خدمت عظیم کے لیے ان تمام آزمائشوں سے بھی گزرنا پڑے گا جو تم سے پہلے حق پرستوں کو پیش آچکی ہیں اور یہ اس لیے ضروری ہے کہ کھرے اور کھوٹے میں امتیاز ہوجائے اس کے بعد مخالفین کو سرزنش کی ہے جب کہ مومنین کو دوہری بشارت دی ہے۔