وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ ۖ وَلَا تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا ۖ وَأَحْسِن كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ ۖ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ
اور جو کچھ تجھے اللہ تعالیٰ نے دے رکھا ہے اس میں سے آخرت کے گھر کی تلاش بھی رکھ (١) اور اپنے دنیاوی حصے کو نہ بھول جا جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے تیرے ساتھ احسان کیا ہے تو بھی اچھا سلوک کر (٣) اور ملک میں فساد کا خواہاں نہ ہو (٤) یقین مان کہ اللہ مفسدوں کو ناپسند رکھتا ہے۔
(١٩) ایک شخص کے پاس بہت دول تہے اس کی ضرورتوں سے بہت روپیہ بچ رہتا ہے دوسرے انسان محتاج ہیں ان کی حالت کی اصلاح کی ضرورت ہے مگر وہ شخص اپنے خزانے مقفل رکھتا ہے اور خدا کے بندوں کے لیے خدا کی بخشی ہوئی دولت میں سے کچھ نہیں نکالتا (تویہ فساد ہے) صلحاء کا دل حرص وطمع سے خالی ہوتا ہے رشک وحسد سے انہیں نفرت ہوتی ہے وہ جزائے اخروی کے آگے دنیوی دولت کو ہیچ سمجھتے ہیں