سورة النمل - آیت 86

أَلَمْ يَرَوْا أَنَّا جَعَلْنَا اللَّيْلَ لِيَسْكُنُوا فِيهِ وَالنَّهَارَ مُبْصِرًا ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کیا وہ دیکھ نہیں رہے ہیں کہ ہم نے رات کو اس لئے بنایا ہے کہ وہ اس میں آرام حاصل کرلیں اور دن کو ہم نے دکھلانے والا بنایا ہے (١) یقیناً اس میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو ایمان و یقین رکھتے ہیں۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٥) مولانا آزاد لکھتے ہیں : نیند، سکون کامل کا نام ہے اس لیے وہ اعضائے انسانیہ میں ہر عضو کو محبوب ہے اور اس قدر محبوب ہے کہ اس کے لطف وصل کو رشک ورقابت متعفن نہیں کرسکتے پس اس سے ہر عضو ایک ساتھ فائدہ اٹھاتا ہے یہی وجہ ہے کہ بستر خواب سے اٹھنے سے تمام قوائے انسانیہ کی تجدید ہوجاتی ہے، جسم کے جو پرزے چلتے چلتے گھس جاتے ہیں وہ اپنی اصلی حالت پر آجاتے ہیں اور تمام اعضاء ایک مسرت تازہ ایک انبساط جدید سے مسلح ہو کر اپنے وظائف طبعیہ کے لیے از سر نوتیار ہوجاتے ہیں۔