سورة الفرقان - آیت 59
الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ ۚ الرَّحْمَٰنُ فَاسْأَلْ بِهِ خَبِيرًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی سب چیزوں کو چھ دن میں پیدا کردیا ہے، پھر عرش پر مستوی ہوا وہ رحمان ہے، آپ اس کے بارے میں کسی خبردار سے پوچھ لیں۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١٣) آسمانوں وزمین کوچھ دنوں میں پیدا کرنے سے مراد چھ ادوار بھی ہوسکتے ہیں جیسا کہ تورات میں مذکور ہے اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ خدائی ایام مراد ہوں، وان یوما عندربک کالف سنۃ مماتعدون۔ اس پر مفصل بحث کے لیے ترجمان القرآن جلد دوم میں، سورۃ یونس، کی تفسیر کے آخر میں نظر ڈال لینا ضروری ہے، خلق السماوات والارض پر حافظ ابن کثیر نے، البدایہ والنہایہ میں مفصل بحث کی ہے اور قرآن پاک کی مختلف آیات کو یکجا کردیا ہے۔