سورة الحج - آیت 19

هَٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ ۖ فَالَّذِينَ كَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّن نَّارٍ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُءُوسِهِمُ الْحَمِيمُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہ دونوں اپنے رب کے بارے میں اختلاف کرنے (١) والے ہیں، پس کافروں کے لئے تو آگ کے کپڑے ناپ کر کاٹے جائیں گے، اور ان کے سروں کے اوپر سے سخت کھولتا ہوا پانی بہایا جائے گا۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (١٩) میں فرمایا، دین کے کتنے ہی جتھے بن گئے ہوں مگر راہیں صڑف دو ہی ہیں اور دو ہی منزلوں پر ختم ہوتی ہیں۔ ایک منکروں کی ہے ایک مومنوں کی ہے۔ پہلی انکار، مایوسی اور بدعملی کی راہ ہے۔ دوسری ایمان، امید اور نیک عملی کی، پہلی کو بالآخر عذاب کی منزل پر پہنچنا ہے، دوسری کو نعیم و سرور ابدی پر، انہی دو راہوں پر چلنے والوں کو (خصمان اختصموا فی ربھم) سے تعبیر کیا۔