سورة الرعد - آیت 38
وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّن قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّيَّةً ۚ وَمَا كَانَ لِرَسُولٍ أَن يَأْتِيَ بِآيَةٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۗ لِكُلِّ أَجَلٍ كِتَابٌ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ہم آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ہم نے ان سب کو بیوی بچوں والا بنایا تھا (١) کسی رسول سے نہیں ہوسکتا کہ کوئی نشانی بغیر اللہ کی اجازت کے لے آئے (٢) ہر مقررہ وعدے کی ایک لکھت ہے (٣)
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (٣٨) میں فرمایا : (لکل اجل کتاب) اس کا ایک مطلب تو وہ ہے جو ہم نے ترجمہ میں اختیار کیا ہے۔ دوسرا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہر بات کے مقررہ وقت کے لیے ایک نوشتہ ہے۔ یعنی طے شدہ میعاد ہے اور وہ اس سے پہلے ظہور میں نہیں آسکتی۔