سورة یونس - آیت 94
فَإِن كُنتَ فِي شَكٍّ مِّمَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ فَاسْأَلِ الَّذِينَ يَقْرَءُونَ الْكِتَابَ مِن قَبْلِكَ ۚ لَقَدْ جَاءَكَ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
پھر اگر آپ اس کی طرف سے شک میں ہوں جس کو ہم نے آپ کے پاس بھیجا ہے تو آپ ان لوگوں سے پوچھ دیکھئے جو آپ سے پہلی کتابوں کو پڑھتے ہیں، بیشک آپ کے پاس آپ کے رب کی طرف سے سچی کتاب آئی ہے۔ آپ ہرگز شک کرنے والوں میں سے نہ ہوں (٤)۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
قرآن کا اسلوب بیان یہ ہے کہ مومنوں سے خطاب مقصود ہوتا ہے لیکن مخاطب پیغمبر اسلام کو کرتا ہے۔ مثلا (یا ایھا النبی اذا طلقتم النساء) پس یہاں بھی آیت (٩٤) میں اگرچہ خطاب پیغمبر اسلام سے ہے مگر مقصود مومنوں کی وہ ابتدائی جماعت ہے جو آغاز دعوت کی بے چارگی و مظلومی میں ایمان لائی تھی۔