سورة الانفال - آیت 21

وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ قَالُوا سَمِعْنَا وَهُمْ لَا يَسْمَعُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور تم ان لوگوں کی طرح مت ہونا جو دعویٰ تو کرتے ہیں کہ ہم نے سن لیا حالانکہ وہ سنتے سناتے کچھ نہیں (١)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٢١) میں اہل کتاب کی طرف اشارہ ہے کہ تورات و انجیل سنتے تھے، مگر حقیقتا نہیں سنتے تھے کیونکہ اگر سمجھ کر سنتے تو عمل کرتے افسوس، مسلمانوں کا بھی قرآن سننا ویسا ہی سننا ہوگیا۔ وہ سمجھتے ہیں جن حرفوں کی آوازوں سے قرآن کے الفاظ بنے ہیں انہیں کسی نہ کسی طرح کان میں ڈال لینا سماعت قرآن ہے، اس سے زیادہ کسی بات کی ضرورت نہیں۔