سورة الاعراف - آیت 161
وَإِذْ قِيلَ لَهُمُ اسْكُنُوا هَٰذِهِ الْقَرْيَةَ وَكُلُوا مِنْهَا حَيْثُ شِئْتُمْ وَقُولُوا حِطَّةٌ وَادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطِيئَاتِكُمْ ۚ سَنَزِيدُ الْمُحْسِنِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور جب ان کو حکم دیا گیا کہ تم لوگ اس آبادی میں جا کر رہو اور کھاؤ اس سے جس جگہ تم رغبت کرو اور زبان سے یہ کہتے جانا کہ توبہ ہے اور جھکے جھکے دروازہ میں داخل ہونا ہم تمہاری خطائیں معاف کردیں گے۔ جو لوگ نیک کام کریں گے ان کو مزید برآں اور دیں گے۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٢) غالبا یہ وہ شہر تھا جسے تورات میں یریحو کہا گیا ہے اور جو یرون پار سرزمین کنعان کی پہلی آبادی تھی جس کے حصول کی بنی اسرائیل کو بشارت دی گئی تھی۔ (گنتی ٥: ٢٣) (٣) حطۃ کلمۃ استغفار ہے، یعنی خدایا گناہوں سے پاک کردے۔