سورة الانعام - آیت 113
وَلِتَصْغَىٰ إِلَيْهِ أَفْئِدَةُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَلِيَرْضَوْهُ وَلِيَقْتَرِفُوا مَا هُم مُّقْتَرِفُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور تاکہ اس طرف ان لوگوں کے قلوب مائل ہوجائیں جو آخرت پر یقین نہیں رکھتے اور تاکہ اس کو پسند کرلیں اور مرتکب ہوجائیں ان امور کے جن کے وہ مرتکب ہوتے تھے (١)۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ٣) مقصد یہ ہے کہ اپنی ذمہ داری محسوس کرنے والا شخص شیطان کے پھندے میں نہیں پھنستا ، ایسی باتوں کی طرف وہ ہوتا ہے جو نادان ہو ، اور آخرت پر ایمان نہ رکھتا ہو ، یعنی اعمال کی اہمیت سے بےپروا ہو ۔ حل لغات : قبلا : قبیل کی جمع ہے بمعنی گروہہا یا مصدر ہے ۔ زخرف القول : ملمع سازی کی یعنی ایسی بات جو بظاہر آراستہ اور بباطن خراب ہو ،