سورة الانعام - آیت 57

قُلْ إِنِّي عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَكَذَّبْتُم بِهِ ۚ مَا عِندِي مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِهِ ۚ إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّهِ ۖ يَقُصُّ الْحَقَّ ۖ وَهُوَ خَيْرُ الْفَاصِلِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

آپ کہہ دیجئے کہ میرے پاس تو ایک دلیل ہے میرے رب کی طرف سے (١) اور تم اس کی تکذیب ہو، جس چیز کی تم جلد بازی کر رہے ہو وہ میرے پاس نہیں حکم کسی کا نہیں بجز اللہ تعالیٰ کے (٢) اللہ تعالیٰ واقعی بات کو بتلا دیتا ہے (٣) اور سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا وہی ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٣) مقصد یہ ہے کہ اگر دلائل طلب کرتے ہو تو جان لو کہ (آیت) ” انی علی بینۃ من ربی “۔ مجھے اللہ نے دلیل وباہین سے بہر وافر عطا کر رکھا ہے ، میں اپنے ہر دعوے کو علے وجہ البصیرت پیش کرسکتا ہوں ، اور اگر عذاب کا مطالبہ ہے تو یہ اللہ کے علم واختیار میں ہے ، خدا جب چاہے گا کہ علم واختیار میں ہے ، خدا جب چاہے گا ، تم کو حرف غلط کی طرح مٹا دے گا ، اس وقت تم کچھ نہ کرسکو گے ۔ حل لغات : ولتستبین : مادہ بیان ، بمعنے ظاہر ہونا ، اھوآء : جمع ھوا ، محض ، نفس کی خواہش ، الفاصلین : مادہ فصل بمعنی فیصلہ کرنا ، جمع فاصل ۔