سورة الانعام - آیت 32

وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا لَعِبٌ وَلَهْوٌ ۖ وَلَلدَّارُ الْآخِرَةُ خَيْرٌ لِّلَّذِينَ يَتَّقُونَ ۗ أَفَلَا تَعْقِلُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور دنیاوی زندگانی تو کچھ بھی نہیں بجز لہو لعب کے اور دار آخرت متقیوں کے لئے بہتر ہے، کیا تم سوچتے سمجھتے نہیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

آخرت کا گھر اچھا ہے : (ف ٢) دنیا کی حیثیت اسلام میں صرف یہ ہے کہ یہ عارضی اور فانی مقام ہے اصل جگہ اور مقام آخرت ہے ، یعنی وہ زندگی جو موت کے بعد شروع ہوتی ہے ۔